خلفائے راشدین کے رفاہی کام – بتول جولائی ۲۰۲۱
رفاہی کاموں کی ابتدا رفاہی کاموں کی ابتدا تو در حقیت اُسی دن سے ہوئی ہے جس دن حضرت انسان (آدم علیہ السلام)نے دنیا میں زمین پر پہلا قدم رکھا اور اسے متعدد اشیاء کی ضرورت ہوئی ۔ چونکہ ضرورت ایجاد کی ماں ہے ، لہٰذا اسے ضروریات زندگی کی تلاش ہوئی ۔ اس کے لیے اللہ تبارک وتعالیٰ نے اشیاء کا علم اور اس کے نام بتا دیے تھے ۔ لہٰذا اس نے وہ بتائی ہوئی چیزیں تلاش کرنی اور جمع کرنی شروع کردیں ۔ اس عمل میں اسے تعاون اور امداد کی ضرورت ہوئی اور اس نے کسی سے امداد لی اور کسی نے امداد دی تو اس طرح باہمی تعاون کی ابتدا ہو گئی ۔ سماجی مسائل کی ابتدا کے بارے میں ایک اقتباس پیش ہے ۔ ’’سماجی مسائل ہر سماج ( معاشرے)میں پائے جاتے ہیں ۔ اس کے بغیر سماج کا تصور نہیں کیاجا سکتا اور