زہریلے رویّے – بتول مئی ۲۰۲۱
ہم میں سے بہت سے لوگ دوسروں کے ماضی کا بوجھ اپنے کاندھوں پر لادے پھرتے ہیں
ریسیپشن سے معلومات لینے کے لیے ایک لمبی قطار لگی ہوئی تھی ۔ ایک خاتون کی باری آئی ۔آگے بڑھیں اور ریسپشنٹ کو دیکھتے ہی شناسائی کا دعویٰ انتہائی گرم جوشی سے کرنے لگیں۔
ارے تم وہی ہو نا شبانہ کی لڑکی!
لڑکی نے چونک کر اجنبیت سے ان کو دیکھا پھر پرچی بنانے لگی اور ظاہر کیا کہ اس نے پہچانا نہیں ہے۔
لیکن خاتون نے اس کو کافی نہ جانا پھر کہنے لگیں ،امی ٹھیک ہیں ؟ تمھارے شوہر کا کیا بنا اب تو مار پیٹ نہیں کرتا ؟ بڑا بھائی گھر واپس آگیا چرس کی لت ختم ہوئی کہ نہیں ؟
ایک ہی سانس میں اس پرانی شناسائی نے لڑکی بے چاری کا سارا کچھا چٹھا بیان کردیا تھا ۔لڑکی نے ساری بات سن کر مسکراتے چہرے کے ساتھ اعتماد سے بلند آواز میں کہا ،آنٹی میں نے آپ کو پہچانا نہیں میں وہ نہیں جو آپ مجھے سمجھ رہی ہیں ۔سب لوگ ہنسنے لگے اور آنٹی صاحبہ پرچی ہاتھ میں لے کر بڑبڑاتے ہوئے لڑکی کے رویے کوڈرامہ قرار دیتے ہوئے چالاک مکار عیار کے القاب سے نوازتی ہوئی آگے کو بڑھ گئیں۔
مسئلہ لڑکی…