کھلتی کلیاں – نور مارچ ۲۰۲
ندامت حافظہ ایمن عائشہ احمد اور سالاربہترین دوست تھے۔ تعلیم مکمل کرنےکےبعددونوں نوکری کی تلاش میں تھے۔احمد سالار کی نسبت زیادہ محنتی اور ذہین تھا۔ سالارکا تعلق امیر گھرانے سے تھا جبکہ احمد متوسط گھرانے سے تعلق رکھتا تھا۔ احمد کو والدین نے بہت محنت کر کے تعلیم دلوائی تھی یہاں تک کہ گھر گروی رکھ دیاتھا۔ جبکہ سالارکی زندگی آسائشوں میں گزری تھی۔ اتفاق سےدونوں دوستوں نے ایک ہی کمپنی میں انٹرویو دیا۔ احمد نے اپنی قابلیت کی وجہ سے انٹرویو پاس کر لیا اور بد قسمتی سے سالار رہ گیا۔ سالار نےرشوت اور سفارش کے سہارے یہ نوکری حاصل کر لی اور اپنے بہترین دوست کا بھی خیال نہ کیا۔ احمد نے ہمت نہیں ہاری اورایک بارپھرنوکری کی تلاش میں مارا مارا پھرنےلگا۔ سالار کو کچھ ماہ کے بعد ہی کمپنی والوں نے نکال دیا کیونکہ وہ کوئی بھی کام احسن طریقے سے سر انجام نہیں دیتا تھا۔