بے شکن – فرح ناز
ترتیب کا اس کی زندگی میں بڑا عمل دخل تھا۔ صبح کتنے بجے اٹھنا ہے اور کتنے بجے سونا ہے سب طے شدہ تھا۔گھرشخصیت کاآئینہ ہوتا ہے ۔بکھری ہوئی یا لاابالی شخصیت کا گھر بھی بکھرا ہؤا بے تر تیب ہؤاکرتاہے اور رباب کاگھر اس کی شخصیت کی طرح مکمل اور باترتیب تھا۔
لیکن یہ ترتیب دا نیا ل کے آنے تک تھی ۔وہ جب بھی ان کے گھر آتا ہر چیز تہس نہس کر دیتااور رباب اس کےپیچھے پیچھے گھومتی رہتی۔ جہاں چادر پہ کوئی شکن پڑی اور وہیں رباب نے کھینچ کر اسے شکنوں سے پاک کیا ۔دانیال جانتا تھارباب کی کمزوری، اسی لیے اسے چڑانے کو مزید پھیلاوا کرتا اور رباب کے غضب کا نشانہ بنتا۔
’’خالہ ! آپ کے گھر مہمانوں کی خاطر تواضع کا رواج نہیں ہے کیا‘‘۔دانیال کچھ دیر پہلے ہی وارد ہؤا تھا اور اب صوفہ پہ نیم درازتھا اس کے پاؤں میز پر تھے۔ شکر ہے جوتے اس نے کمرے سے باہر ہی اتار دیےتھے۔
’’ بدتمیز مہمانوں کی تواضع کا واقعی رواج نہیں ہے ہمارے گھر‘‘۔ رباب نے جلے کٹے انداز میں کہا ۔
’’ جاؤ بیٹا چائے لے کر آؤ‘‘۔ فاطمہ خالہ کو اپنا یہ بھانجا بڑا عزیز تھا۔ انہوں نے دل ہی دل…