العروس – بتول اگست ۲۰۲۱
سفید ستاروں سا لباس اس کے جسم پر سج سا گیا تھا۔حسن و نور بکھیرتا دمکتا چہرہ دیکھنے والی آنکھوں کو خیرہ کیے دیتا تھا۔ سفید ہی پھولوں کا زیور چہرے سے چھلکتی مسکراہٹ اور آنکھوں کی چمک اسے حوروں سا حسین بنا رہی تھی۔ ہر سُو بس خوشی ،رنگ اور خوشبو اور دور تک پھیلی چاندنی……بس ہر جانب حسن ہی حسن تھا ۔ اس کے بے حد اپنے اس کے ارد گرد اسے اپنی محبتوں کے حصار میں لیے آگے بڑھ رہے تھے۔کچھ ہی دور اس کے سامنے سنہرا چمکتا محل جیسے اس کےآنے کا منتظر تھا اور اس محل کے آگے اس کا شہزادہ جس سے وہ پچھلے چند سالوں سے منسوب تھی آج اسے اپنا بنانے کا عہد نبھانے کے لیے ہاتھ بڑھائے کھڑا تھا۔ ’’انس….انس…..‘‘ اس نے اسے پکارنا چاہا مگر اس کی آواز جیسے اسی کے کانوں میں گونج کر رہ گئی……انس اس کی جانب