طیبہ سلیم

پونچھ لو اشک ذرا دیدہِ تر سے پہلے – طیبہ سلیم

’’یہ گڑیا اتنی پیاری ہے…. اس کے کپڑے کتنے اچھے ہیں‘‘….نورین نے حسرت سے لائبہ کے ہاتھ میں پکڑی گڑیا کو دیکھ کر کہا۔
’’ ہاں یہ مجھے بھی بہت اچھی لگتی ہے ۔ یہ میرے بابا نے مجھے پاس ہونے کی خوشی میں گفٹ دیا تھا‘‘ ۔ لائبہ نے فخریہ لہجے میں کہا ۔
’’ تمھارے بابا نے بہت اچھا گفٹ دیا تمہیں!‘‘نورین کی نظریں گڑیا پر ہی جمی تھیں۔
’’چلو لائبہ چلیں ! بہت دیر ہو گئی ہے ۔ بہت کھیل لیا‘‘ ۔
دانیہ اپنی پانچ سالہ بیٹی کو پارک میں کھیلنے لائی تھی۔ یہیں اس کی دوستی اپنی ہم عمر نورین سے ہوئی جوکہ بہت معصوم اور پیاری بچی تھی ۔
’’مما ! نورین کے پاس گڑیا نہیں ہے میں اسے یہ گڑیا دے دوں؟ ‘‘لائبہ نے اپنی والدہ سے اجازت چاہی ۔
’’ ہاں دے دو آپ کے پاس اور بھی ہیں‘‘ ۔
لائبہ نے خوشی خوشی وہ گڑیا نورین کو دے د ی۔ نورین کا چہرہ خوشی سے چمک اٹھا ۔’’ نورین آپ کہاں رہتی ہو ؟‘‘
’’یہیں قریب ہی میں‘‘….نورین ابھی تک گڑیا کو الٹ پلٹ کر دیکھ رہی تھی جیسے اسے اپنی آنکھوں پہ یقین نہ آرہا ہو کہ یہ گڑیا اس کی بھی ہوسکتی ہے۔
’’ اچھا کبھی آپ کی امی…

مزید پڑھیں