میرا مرکزِ محبت ، میرا ویلنٹائن – بتول فروری ۲۰۲۲
ترقی، روشن خیالی اور جدّت پسندی کے ہمنوائوں کو نوید!کہ ہم نے تو اپنا ویلنٹائن خود ہی چُن لیا۔سب سے انوکھا، سب سے نرالااور سب سے بہترین میرا ویلنٹائن… میرا شوہر! اگر کوئی پوچھے کیوں؟ تو جواب ہے ہماری مرضی! آج کے اس دور میں جب سبھی اپنی من مانی کر رہے ہیں ۔گمراہ کن نعروں سے متاثر ہو کر سڑک چھاپ ہیرو، حیا باختہ انسان ہماری نئی نسل ، ہماری بچیوں اور عورتوں کے ویلنٹائن بن رہے ہیں۔دھڑلّے سے میرا جسم، میری مرضی کے حیا سوز راگ الاپ کر ان کی برین واشنگ کی جارہی ہے، تو ہم نے سوچا کیوں نہ ہم بھی اپنے مرکز محبت اپنے ویلنٹائن کا کھلّم کھلااعلان بڑے فخر سے کر دیں۔ آخر آزادی اظہار ہمارا بھی تو حق ہے!
ہمارے ویلنٹائن یوں سمجھ لیں کہ ایک صابر و شاکر، قناعت پسند، کم گو، کم آمیز مگر خوش گفتار انسان ہیں۔سعودی عرب اور انگلستان میں عرصہ گزار دینے کے بعد جب لوگ ان کی بے سروسامانی کا مذاق اڑاتے تو ہم ہنس کر کہتے بھئی ہمارے صاحب تو ’’ماڈرن درویش‘‘ ہیں۔ایسا درویش جو روشن خیال بھی ہے اور کشادہ ذہن بھی۔قدامت پسندی اور دقیانوسی سوچ سے کوسوں دور۔
’’دیندار‘‘ہونے کے باوجود وہ ان مردوں میں سے…