شمیم لودھی

بتول میگزین

روداد ایک اجتماع کی
عالیہ حمید
ہم تحریکی سوچ والے کوئی لمحہ بھی ضائع نہیں ہونے دیتے، اسی لیے اجتماع ارکان کی منزل کے سفر میں ہماری امیر سفر نے ہمیں راستے میں لہسن جلدی چھیلنے، چھیل کر فریج میں محفوظ کرنے ،کڑوے کریلے لذیذ کیسے پکائیں، لہسن موٹا اگانے اور شرارتی بچوں کو قابو کرنے کے نسخے بتانے کے ساتھ چند قرآنی دعائیں بھی یاد کروائیں۔ ہم ہنستے مسکراتے اجتماع گاہ میں پہنچے تو تقریب حلف برداری جاری تھی جس نے سنجیدہ کر دیا پھر ڈرتے ڈرتے حمیرا بہن کا خطاب سنا کہ نہ جانے کون دھر لیا جائے….اور اس بار سب ہی دھر لیے گئے کہ تیس تیس سال حلف کو اٹھائے پھرتے ہیں اور نہ مطالعہ ہے نہ ڈسپلن۔
ڈاکٹر رخسانہ جبین کی’’ کتاب الایمان‘‘ کی رونمائی کے لیے رکھے ہوئے موتیا اور گلاب کے گجروں پر ہماری نظر بھی تھی کہ کیا پتہ کوئی ایک آدھ بچ جائے مگر نہیں….یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ گجرا ہوتا!
’’ایمان‘‘ پر پروگرام کرتے ہوئے طیبہ صاحبہ کو اگر ایک چھڑی بھی پکڑا دی جاتی تو یونہی لگتا کہ ہم سب ڈگری کالج میں ان سے تاریخ کا لیکچر پڑھ رہے ہیں اور سر ہلانے کی بھی گنجائش نہیں۔ ویسے پروگرام پر…

مزید پڑھیں