سائے کی تلاش- بتول مئی ۲۰۲۱
اس روز جس کو بھی اطلاع ملی وہ فوراً ہی پہنچ گیا تھا۔ بس نوید نہ آسکاامریکہ سے۔ یہ جمعہ کی بات ہے، اسے امریکی پاسپورٹ پر بھلا پیر سے پہلے ویزا کیسے ملتا ۔ اس وقت تک تدفین تو ہو ہی چکی تھی ۔ محض جذباتی تسکین کے لیے دو روز آنے میں لگتے ، دو جانے میں ۔ محض ایک یا دو دن ہی وہ رک پاتا ۔ یہ میرے نہیں اسی کے الفاظ تھے ۔ ورنہ وہ تو بہت آنا چاہ رہا تھا ۔ جلدی میں خریدے گئے ٹکٹ کی قیمت بھلا ڈیڑھ ہزار ڈالر سے کیا کم ہوتی ۔ یہ بات بہر حال اس نے نہیں کہی تھی لیکن یہ ویزے کا مسئلہ واقعی ٹیڑھاہے ۔ اس کی پیدائش اس شہرکی ہے لیکن اب اوقات کے ساتھ اس کی شہریت بھی بدل گئی ہے ۔ ویسے وہ اب بھی اسی کھال میں سانس لیتا ہے جس