حمیرا علیم

عید الاضحی – بتول جون ۲۰۲۲

اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو دو خوشی کے دن عطا فرمائے ہیں عیدالفطر اور عید الاضحٰی۔ عیدالفطر رمضان کے مہینے کے بعد یکم شوال کو منائی جاتی ہے۔اور عید الاضحٰی دس ذی الحجہ کو۔نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا۔ ’’اللہ تعالیٰ کی نظر میں سب سے بہترین دن دس ذی الحجہ ہے‘‘ (الجامی 1046)۔ کیونکہ اس دن میں بہت سی عبادات اکٹھی کی جاتی ہیں جو سال کے کسی اور دن میں نہیں کی جاتیں۔جیسے کہ: جمرات کو کنکریاں مارنا، قربانی کرنا، سر منڈوانا، طواف، سعی اور عید کی نماز۔ جو مسلمان پورا مہینہ اللہ ’’تعالیٰ کی عبادات اور فرمانبرداری میں مشغول رہ کر اس کی رحمتیں اور برکتیں سمیٹتے ہیں ان میں سے بیشتر چاند رات کو ہی ان سب پہ پانی پھیر دیتے ہیں۔چاند رات کو خریداری اور سڑکوں پہ ہلے گلے میں وہ نماز اور اخلاق سب بھلا دیتے ہیں اس کی وجہ

مزید پڑھیں

کرونا کے بعد کی زندگی – بتول مئی ۲۰۲۲

کرونا سے پہلے بھی دنیا میں بہت سی قدرتی آفات آتی رہی ہیں۔ لوگ نارمل زندگی میں بھی بیماری کا شکار ہو کر، حادثے میں یا طبعی موت مرتے رہے ہیں ۔دکھ تکالیف زندگی کا حصہ ہیں ۔قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہم ضرور انسان کو پانچ چیزوں سے آزمائیں گے ، خوف ،بھوک، اورکھیتیوں، جان اور آمدنی کے نقصان سے۔تو یہ سب تو زندگی کا حصہ ہؤا۔اگر غم یا تکلیف نہ ہو تو انسان خوشی کی قدر نہیں کر سکتا۔اور پھر زندگی میں صرف خوشیاں ہی ہوں تو جنت کی خواہش کون کرے گا،کیونکہ دائمی خوشی کا وعدہ تو جنت میں ہی ہے۔ اللہ تعالیٰ کچھ لوگوں کو دے کر آزماتا ہے تو کچھ سے لے کر۔قرآن پاک میں انسانوں کو تین طرح کے پتھروں سے تشبیہ دی گئی ہے، یہ بتانے کے لیے کہ ایک وہ ہیں جو کسی حادثے کی وجہ سے اللہ کی

مزید پڑھیں