عمر پر کیا گزری؟ – نوردسمبر ۲۰۲۰
کمرے میں ایک نوجوان اور پیاری سی لڑکی بیٹھی ہوئی تھی۔
’’ اگر ملازموں کا رویہ آپ کے ساتھ نا مناسب رہا ہے تو میں اس کی معافی چاہتی ہوں ۔ مجھے بتائیے ، آپ مجھ سے کس سلسلے میں ملنا چاہ رہی تھیں ؟‘‘ رابعہ نے شیریں لہجے میں کہا۔
نینا سے کبھی بھی کسی نے اتنے پیار سے بات نہیں کی تھی ، اسے تلخ لہجوں کی عادت تھی اس کا دل بھر آیا اور وہ روپڑی۔ اس کے آنسو ٹپ ٹپ گرنے لگے ۔
’’ پیاری خاتون ۔ کاش سب لوگ آپ جیسے ہوتے ،لیکن شاید آپ بھی مجھ سے اس طرح بات نہ کریں ، جب آپ کو میرے بارے میں علم ہو گا ۔ شاید آپ کے علم میں ہو جب عمر کو زبردستی کھینچ کر دوبارہ گرہ کٹوں کے درمیان پہنچا دیا گیا تھا ؟ جب وہ کتابوں کی دکان میں تھا ؟ میں ہی وہ لڑکی تھی جس نے ایسا کیا ؟‘‘
’’ تم نے ؟‘‘ رابعہ چیخی۔
’’ ہاں ، میں ہی وہ گناہ گار لڑکی ہوں ۔ میں بچپن سے ہی چوروں کے درمیان پلی بڑھی ہوں ۔ میں نے اس سے مختلف کوئی زندگی نہیں دیکھی۔ ‘‘ نینا نے اداسی سے کہا۔
’’ مجھے بہت افسوس…