ادب اور نسل نو – مارچ ۲۰۲۱
آج کی اس ادبی نشست کے بارے میں فون آیا، ادب اور میڈیا کا نام سنتے ہی میں نے حامی بھرلی ،آجائوں گی ۔ آج کل تو باہر نکلنے پر اتنی شدید پابندی ہے کہ اگر کوئی قوالی پر بھی بلائے تو شاید میں جانے پر رضامند ہو جائوں ۔ ایک سال سے اپنے کمرے میں ہمہ وقت موجود ہوں۔ اب نہ یہاں روزن زنداں ہے کہ فیض صاحب کے اشعار ہی پڑھتی رہوں نہ چھت پر کڑیاںہیں جن کو گنتی رہوں ۔ اس لیے حاضر ہو گئی ہوں ۔ مدعو کرنے والی صاحبہ نے کہا کہ ہم نے آپ کو دعوت نامہ بھیج دیا ہے۔ آج کل دعوت نامہ whatsappپر بھیجا جاتا ہے ۔ بعد میں جب دعوت نامہ پڑھا تو معاًخیال آیا کہ اگر جو یہ ڈبیٹ ہوتا تو میں فوراً مخالف سمت کا رخ کرتی، موضوع ہے کہ :
’’ ادب اور میڈیا خاندان اور نسل نو کے معمار ہیں ‘‘
کچھ سمجھ میں نہیں آیا کیا کہنا چاہیے یا تو گھر میں بند بند عقل چوپٹ ہو گئی ہے یاکوئی اور بات ہے ۔
ادب اگر پڑھا جائے اور اچھا ادب تو یقینا وہ خاندانوں کو بہتر بنارکھتا ہے ۔ اس میں مشکل یہ ہے کہ نسل نو کا…