قرآن شاه کلید عبادات قرآن کی نظر میں ۔ عالیہ شمیم
براہ کرم اس مواد کو دیکھنے کے لئے لاگ ان کریں۔
براہ کرم اس مواد کو دیکھنے کے لئے لاگ ان کریں۔
اللہ نے نسل انسانی کی بقا کے لیے عورت مرد کے جوڑے بنائے۔ عورت معاشرے کا ستون، خاندان کا مرکز محبت اور قوم کا دھڑکتا دل ہے عورت اور مرد نوع انسانی کے دو اہم جزوہیں اور مل کر معاشرہ کی بنا ڈالتے ہیں اللہ نے ان دونوں میں ایک دوسرے کے لیے انتہائی کشش رکھی تاکہ وہ ایک دوسرے کی طرف راغب ہوں۔ محسن انسانیت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔
مجھے تمہاری دنیا میں سے تین چیزیں زیادہ پسند ہیں۔عورت، خوشبو اور نماز۔
میاں بیوی خاندان کی بنیاد رکھتے ہیں اور خاندان معاشرے کی اہم و بنیادی اکائی و اولین ادارہ ہے۔ خوشگوار خاندان خوشگوار معاشرے کو جنم دیتا ہے خوشگوار شادی دنیوی جنت ہے اور ناخوشگوار شادی جہنم۔ گھر کی تعمیر کے بغیر معاشرہ کی تعمیر نہیں ہو سکتی گھریلو ز زندگی حقوق و فرائض کا مجموعہ ہے،ایک ایسا گھر جہاں کے افراد آپس میں جو حقوق و فرائض ا اور خلوص و محبت، ایثار و قربانی کے اعلیٰ ترین قلبی احساسات اور جذبات کی مضبوط ڈوریوں سے بندھے ہوں آئیڈیل گھر کہلا تا ہے ۔تحمل، برداشت، صبر، عفو و درگزر جیسی صفات سے مزین زوجین اعلیٰ اخلاق کے حامل بن جاتے ہیں جن کی شادی…
کہتے ہیں کبھی کوئی ایک شخص کسی کی منزل بن کر سوچوں کا محور و مرکز بن جاتا ہے ۔ماسی زلیخا میں کوئی ایسی خاص بات تو نہ تھی کہ لیس دار محلول کی طرح ہزارجتن کے باوجود ذ ہن کےپردے سے یاد مٹ کر نہ دے لیکن کچھ ایسا ضرور تھا کہ اس کی یاد محو ہوکر نہ دے رہی تھی ۔
میری پہلی ملاقات جب ہوئی تھی تب میرا تیسرا بچہ کم وقفہ سے دنیا میں شان سے آچکا تھا ۔کچی عمر میں امی نے شادی کر دی تھی ۔پہلوٹھی کی لڑکی ربیعہ فطرتاً ضدی تھی ہمہ وقت وہ میرے پلو سے چپکی رہتی یا میں۔ بہر حال میں ،ربیعہ پھر تنزیل پھر صفورا کے دھندوں میں پھنسی رہتی ۔ میاں سمیت ہر قریبی فرد یک زبان یہی شکوہ کرتے نظر آتے کہ اپنے بچوں ہی کے پیچھے لگی رہتی ہو اپنے دائیں بائیں بھی دیکھ لیا کرو ۔ میرے دن رات انہی کی ناز برداری میں وقف ہوچکے تھے۔ ایسے میں ماسی زلیخا کی آمد جہاں میرے لیے بہار کا جھونکا ثابت ہوئی وہیں میاں سمیت گھر والوں نے بھی سکون کا سانس لیا تھا۔
زلیخامحنتی تھی۔سندھی زبان کے علاوہ کوئی زبان نہیں جانتی تھی۔ کام بھی کبھی نہیں…