ڈاکٹر رخسانہ جبین

محشر خیال

ڈاکٹر رخسانہ جبین۔ کھاریاں
بتول کا مددگار نمبر جون ۲۰۲۳ دیکھا، بہترین کاوش ہے۔جتنے مضامین میں پڑھ سکی سب بہترین تھے۔ یہ موضوع وقت کی بہت ضرورت تھی۔ گھریلو یا نچلے درجے کے ملازمین، دیکھا گیا ہے کہ عموماً استحصال کا شکار ہوتے ہیں۔اجرت کم ہوتی ہے۔ دس دس پندرہ پندرہ ہزار کے لباس پہنے ہوں، بچہ ایک بار تقاضا کرے تو مہنگی فاسٹ فوڈ دلا دی جاتی ہیں، مگر ان کی تنخواہ ہزار دو ہزار بڑھانے میں بہت ہچکچاہٹ ہوتی ہے۔ معمولی چیزوں باسی کھانوں پہ ٹرخا دیا جاتا ہے۔ کام زیادہ لیا جاتا ہے، اوورٹائم کی اجرت کا بھی الا یہ کہ ڈرائیور ہو یا کوئی اور ملازم، ماسیوں کے لیے عموماً رواج نہیں۔عزتِ نفس مجروح کی جاتی ہے، تشدد بھی ہے حتیٰ کہ پڑھے لکھے گھرانوں میں۔ آجکل بھی ایک ایسا واقعہ خبروں کی زینت بنا ہؤا ہےمگر سب واقعات رپورٹ نہیں ہوتے۔اس اعتبار سے بہت اچھا شمارہ ہے، تقریباً تمام پہلوؤں کو مختلف انداز میں سامنے لایا گیا ہے۔ اسے بڑے پیمانے پہ پھیلانا چاہیے،دینی حلقوں کے علاوہ اپنے اردگرد ہمسائیگی میں، محلہ اور اقارب میں جہاں جہاں ملنا جلنا ہے اسے پھیلائیں، لوگ پڑھیں تو ہو سکتا ہے کسی کے لیے نصیحت کاباعث ہو۔ٹائٹل پر مزید…

مزید پڑھیں