خاص مضمون – محصور فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم کی مذہبی بنیادیں – ڈاکٹرحافظ محمد ثانی
یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ دنیا کی اصلاح کی سب سے زیادہ امید اس قوم سے کی جا سکتی ہے ، جو حضرت نوح علیہ السلام کے بعد ان کی اولاد میں سب سے پہلے وحی الٰہی کی امانت دار بنی، اسی لیے قرآن نے ان سے کہا : وَلَا تَکُوْ نُوْ ا اَوّلَ کَافِرِ بِہٖ( البقرہ /۴۱)اور سب سے پہلے تم ہی پیغام ِ الٰہی کے منکرنہ بنو ، مگر یہ قوم سخت جان ہونے کے ساتھ ساتھ سخت دل بھی ثابت ہوئی ۔ اس نے مختلف زمانوں میں اپنے پیغمبروں کو جھٹلایا، انہیں تکلیفیںدیں ، بلکہ قتل تک کر ڈالا، حضرت موسیٰ ؑاور ان کے بعد کوئی پیغمبر ایسانہ ہوگا ، جس نے ان کی سنگ دلی کا ماتم نہ کیا ہو اور ان کی سر کشی پر ان کے حق میں بد دعا نہ کی ہو ۔ ان کی سر کشی کا یہ عالم تھا کہ انہوں نے انبیاء کو قتل کرنے سے بھی دریغ نہ کیا ۔قرآن کریم کا بیان ہے :
’’ اور وہ نا حق پیغمبروں کو قتل کر تے ہیں ، اس لیے کہ وہ نا فرمان اور حد سے بڑھنے والے ہیں‘‘ ۔(البقرہ۶۱)
’’ سورہ آل عمران ‘‘ میں اس سے بھی بڑھ کر…