ٹرانس جینڈر ایکٹ، سماجی اقدار پر حملہ – بتول اکتوبر۲۰۲۲
دنیا بھر میں دیگر اقوام پر غلبہ پانے کے طریقے تبدیل ہوچکے ہیں۔جنگوں نے بھی اپنی شکل بدل لی ہے۔اب جغرافیائی سبقت لے جانے کے بجائے تہذیبی سبقت لے جانے کا دور ہے۔اسی جنگ کے دوران مسلم معاشرے پر تہذیبی غلبہ پانے کیلئے مختلف ادوار میں کوششیں کی جاتی رہی ہیں۔حالیہ دور میں ٹرانسجینڈر ایکٹ کے ذریعے پاکستان کے خاندانی اور معاشرتی نظام پر شدید حملہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔اس حملے کا اگربروقت تدارک نہ کیا گیا تو اس کے تباہ کن نتائج سامنے آئیں گے۔ پروٹیکشن آف رائٹس ایکٹ 2018 کو عرف عام میں ٹرانس جینڈر ایکٹ کہا جاتا ہے۔یہ قانون مسلم لیگ ن کے دور حکومت کے آخری مہینوں میں پاس ہوا جب شاہد خاقان عباسی وزیراعظم تھے۔یہ ان چند قوانین میں سے ایک تھا جس کے حق میں حکومت اور اپوزیشن نے اتفاق رائے سے ووٹ دیا۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے