منزہ طارق

نشانِ خیر مینار پاکستان – بتول مارچ ۲۰۲۳

گزشتہ ماہ حریم ادب کی طرف سے ہمیں مختار مسعود صاحب کی کتاب’’ آوازدوست‘‘ کو پڑھ کراس کا خلاصہ لکھنے کا ٹارگٹ ملا۔یہ کتاب دو مضامین پر مشتمل ہے مینار پاکستان اور قحط الرجال۔ یہ خلاصہ اس کتاب کے پہلے حصے ’’ مینار پاکستان کا ہے۔ مختارمسعود اس کمیٹی میں شامل تھے جو مینار پاکستان کی تعمیر کے لیے بنائی گئی تھی ۔ بحیثیت عہدے دار وہ اس کمیٹی کی صدارت کرنے پر جو خوشی محسوس کرتے ہیں اس کا اظہار برنارڈشا کے اس مقولے سے کرتے ہیں کہ ’’ وہ مقام جہاں فرائض منصبی اور خواہش قلبی کی حدیں مل جائیں اسے خوش بختی کہتے ہیں‘‘۔ مصنف لکھتے ہیں کہ تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ مینار کی ابتدائی صورت دفاعی ضرورت کے پیشِ نظر وجود میں آئی، پھر اس کی علامتی حیثیت قائم ہوئی اس کے بعد یہ دین کا ستون بنا اور آخر کار نشانِ خیر کے

مزید پڑھیں