امی جی فرد نہیں ادارہ، شخصیت نہیں کیفیت – سلمان غنیــ
ہر ذی نفس کے لیے موت کا وقت مقرر ہے اور زندگی کا سفر موت پر اختتام پذیر ہوتا ہے ۔ غیر معمولی وہ لوگ ہوتے ہیں جو اپنے ایسے ان مٹ نقوش دنیا میںچھوڑ جاتے ہیں کہ دنیا ان کو یاد کرتے ہوئے ان کی تعریف کرتی ہے ،ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
آپا زہرا وحید بلاشبہ ایک غیر معمولی شخصیت تھیں بلکہ اگر انہیں ایک ادارہ کہا جائے تو بیجا نہ ہوگا۔ ان کی ساری زندگی جدوجہد سے عبارت تھی خواتین اور خصوصاً بچیوں میں قرآن اور اسلام کی تعلیمات کی ترویج کے لیے انہوں نے زندگی وقف کر رکھی تھی اور اس طرح انہوں نے ہزاروں نہیں لاکھوں میں اسلام کی تڑپ قرآن پاک کے ذریعے پیدا کی تھی۔ یہی وجہ تھی کہ ہر طبقہ کی خواتین میں ان کا احترام تھا اور زیادہ تر خواتین اور عام عزیز و اقارب میں انہیں ’’امی جی‘‘ ہی کہہ کر پکارا جاتا تھا اور وہ امی جی حقیقی معنوں میں سب سے اپنی بچیوں کی طرح پیار کرتی تھیں۔جو بھی ان کے پاس اپنے مسئلے اور مشکلات لے کرجاتا تو وہ ایک ماں کے طور پر اس کے حل کے لیے سرگرم ہو جاتیں اور اس…