حمیرا عبید الرحمان

چلے تو غنچوں کی مانند مسکرا کے چلے – بتول مارچ ۲۰۲۳

والد محترم قاضی عبدالقادر کا مُشک بو تذکرہ   ڈبائی منزل کے زیریں حصے میں بلب کی روشنی متواتر جل رہی ہے ۔رات کے کسی پہر دو قدم اپنی مربوط چال کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ اسّی کی اس دہائی میں بھی اُن قدموں میں کوئی لرزش اور ڈگمگاہٹ نہیں کیونکہ وہ ایسی شخصیت کے قدم ہیں جو مضبوط اعصاب کی مالک ہے۔ وہ شخص بڑے کمرے میں اپنی لائبریری میںرکھے مُصلے اور قرآن سے ایسا ناطہ جوڑ لیتاہے کہ اس کے مقناطیسی اثر سے اس کی زندگی ہمیشہ متحرک اور پر سکون رہی ہے۔ تحریک کے ایک کارکن کے طور پر بھرپور مشقت کی زندگی گزارنے والی یہ نابغۂ روز گار شخصیت میرے والد محترم قاضی عبد القادر عفی عنہ کی ہے۔ والد محترم کا ابتدائی تعارف کچھ یوں ہے کہ علی گڑھ ضلع بلند شہر کا ایک قصبہ ’’ڈبائی ‘‘ میں پیدا ہوئے اسی مناسبت سے انہوں

مزید پڑھیں