صابن کی پرچ – بتول جون ۲۰۲۳
فہمیدہ غسل خانے سے نہا کر نکلی تو اس کے ہاتھ میں ایک چینی کی پرچ تھی جس میں لائف بوائے کی ایک ٹکیہ تھی۔ اس کی نوکرانی نے دیکھ کر کہا۔ ’’میں بھی نہانا چاہتی ہوں، مجھے صابن دیجیے‘‘۔ فہمیدہ نے اسے وہ پرچ دے دی اور خود آ کر تلاوت قرآن شریف میں مصروف ہو گئی۔ مسلم پاس بیٹھا اسکول کا کام کر رہا تھا۔ وہ لکھتے لکھتے رک گیا اور پوچھا۔ ’’مائی کہاں ہے؟‘‘ ’’غسل خانے میں ہے‘‘۔ فہمیدہ نے جواب دیا۔ مسلم نے کہا ’’پرچ ٹوٹ گئی ہے‘‘۔ مائی نے غسل خانے میں بہت دیر لگائی اور جب باہر نکلی تو ڈرتی جھجکتی فہمیدہ تک آئی اور کہنے لگی۔ ’’میں… ایک نشکان (نقصان) ہو گیا ہے‘‘۔ فہمیدہ نے پلٹ کر دیکھا تو مائی کے ہاتھ میں پرچ کا ایک بڑا ٹکڑا تھا اور زرد چہرے پر افسوس اور ندامت کے آثار ۔ فہمیدہ نے کہا ’’کوئی