تسنیم جعفری

مریخ پر اک گھر بنایا چاہیے! – نوردسمبر ۲۰۲۰

چاند کے بعد انسان جس سیارے کے عشق میں گرفتار ہے وہ سرخ سیارہ ’’ مریخ‘‘ ہے ۔ مریخ نظامِ شمسی کا ایک اہم سیارہ ہے اور اسے دوربین کے بغیر بھی دیکھا جا سکتاہے ۔ انسان کی اس سے رغبت کی سب سے بڑی وجہ اس کا نارنجی مائل سرخ رنگ ہے جس نے اس کی چمک دمک میں بہت اضافہ کیا ہے جو دل و نظر کو مسحور کیے دیتا ہے ، خود بخود اس کے بارے میں جاننے کو دل چاہتا ہے ۔ گو کہ پرانے زمانے میں مریخ کی شہرت جنگجو سیارے کی تھی ۔یونانی اسے ایریز(Ares)کہتے تھے اور رومیوں نے اسے مریخ(Mars)کا نام دیا تھا ۔ اپنے سرخ رنگ کے باعث بھی یہ جنگ اور خونریزی کی علامت سمجھا جاتا تھا ۔ مگر اب یہ بالکل چپ اور ساکت ہے ۔ ہو سکتا ہے کہ اس کی خاموشی کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ ہو،

مزید پڑھیں

اک قطرۂ آب کی – نور مارچ ۲۰۲۱

سترھویں صدی کے آخر تک حکماء پانی کو ایک عنصر مانتے تھے ۔ پھر 1780ء میں ایک مشہور انگریز کیمیا دان ہنری کیونڈش(Henry Cavendish)نے دریافت کیا کہ پانی مفردنہیں بلکہ دو گیسوں آکسیجن اور ہائیڈروجن کا مرکب ہے اور اب یہ بات پایۂ ثبوت کو پہنچ چکی ہے کہ پانی ایک حصہ آکسیجن اور دو حصے ہائیڈروجن پر مشتمل ہے ، اس کا فارمولا H2Oہے۔ یہ ہوا کی نسبت770 گنا بھاری ہوتا ہے ۔ نقطہ انجماد صفرڈگر ی سینی گریڈ یعنی 32 ڈگری فارن ہائیٹ ہے او رنقطہ کھولائو 100 ڈگری سینٹی گریڈ یعنی 212 ڈگری فارن ہائیٹ ہے ۔ خالص حالت میں یہ شفاف ، بے بو اور بے مزہ ہوتا ہے جس کی کوئی باقاعدہ شکل نہیں ہوتی، اسی لیے جس چیز میں ہوتا ہے اسی کی شکل میں ڈھل جاتا ہے ۔ زمین پر یہ سمندروں ، دریائوں ، جھیلوں ، چشموں اور آبشاروں کی صورت میں

مزید پڑھیں