شیر کا فیصلہ – نور مارچ ۲۰۲۱
کتنا خوبصورت منظر تھا ، کیا حسین نظارہ تھا ، ہر طرف ہریالیاں تھیں ، پیڑ پودوں پر بہار آئی ہوئی تھی ، رنگ برنگ پھولوں کو دیکھ کر مور ناچ رہے تھے ، خوشنما لذیذ پھلوں کو کھاکر بندر مسکرا رہے تھے ، اور پیڑوں پر دوڑ دوڑ کر اپنی خوشی کا اظہار کررہے تھے ، پُروا ہوا سے جھولتی درختوں کی ٹہنیاں جھوم جھوم کر ’’سبحان اللہ‘‘ پڑھ رہی تھیں ، اور ان پر بیٹھے رنگین پرندے مسرت سے امن کے نغمے گارہے تھے ، زمین پر جانوروں کے غول کے غول پیٹ بھرجانے کے بعد جھیل کنارےسیراب ہوکر دھما چوکڑی کرتے اور خوش رہتے ۔
پھر ہوا یوں کہ ایک دن یہ حسین وادی حکومت کے نشانے پر آگئی ،اور یہ جگہ سرکاری بنگلہ بنانے کے لیے منتخب کرلی گئی ، تعمیری کام کی تیاریاں شروع ہوگئیں۔اجنبی چہروں کو دیکھ کر ایک دن بھالو کے بچے نے اپنی ماں سے کہا :
’’یہ انسان ادھر کیا کرنے آرہا ہے ؟ اس کے ہاتھوں میں کدال پھاوڑےکیوں ہیں ؟۔‘‘
شیر کے بچے نے بھی انسان کو دیکھ کر کان کھڑے کرلیے ۔
’’ارے! یہ کون سی مخلوق ہے ؟ یہ ہمارے علاقے میں کیوں آئی ہے؟ ‘‘
ہر نوٹے نے گھبرا کر کہا…