نثری نظم

عورتیں- بتول مارچ ۲۰۲۳

سوشل میڈیا سے لوگ سچ کہتے ہیں عورتیں بہت عجیب ہوتی ہیں رات بھر پورا سوتی نہیں تھوڑا تھوڑا جاگتی رہتی ہیں نیند کی سیاہی میں انگلی ڈبو کر دن کا حساب لکھتی ہیں ٹٹولتی رہتی ہیں دروازوں کی کنڈیاں بچوں کی چادر ،شوہر کا من اور جب جاگتی ہیں تو پورا نہیں جاگتیں نیند میں ہی بھاگتی ہیں سچ میں عورتیں بہت عجیب ہوتی ہیں ہوا کی طرح گھومتی کبھی گھر کبھی باہر ٹفن میں روز رکھتی نئی نظمیں گملوں میں روز بوتی امیدیں پرانےعجیب سے گانے گنگناتی چل دیتی ہیں پھر نئے دِن کا مقابلہ کرنے سب سے دور ہو کر بھی سب کے قریب ہوتی ہیں عورتیں سچ میں بہت عجیب ہوتی ہیں کبھی کوئی خواب پورا نہیں دیکھتیں بیچ میں ہی چھوڑ کر دیکھنے لگتی ہیں چولہے پر چڑھا دودھ کبھی کوئی کام پورا نہیں کرتیں بیچ میں چھوڑ کرڈھونڈنے لگتی ہیں موزے ،بچوں کی پینسل

مزید پڑھیں