اشرافیہ – بتول دسمبر ۲۰۲۰
رضیہ نے جب سے ہوش سنبھالا تھا و ہ دیکھتی چلی آ رہی تھی کہ اس کی والدہ محرم کے نویں دسویں اور رجب ، شعبان کے تمام نفلی روزوں کا بڑا اہتمام کرتی تھیں ۔ اب تو رضیہ خود بھی ان نفلی روزوں کی پابند ہو گئی تھی ۔ رمضان کے اہتمام کا بھی بڑا خیال رکھا جاتا تھا۔نماز کی پابندی بھی لازمی تھی۔
والدہ کہتیں رب تعالیٰ نفلی روزوں کو پسند فرماتا ہے ۔ ان کا ثواب بہت زیادہ ہوتا ہے۔ گھر پر اور گھر والوں پر اللہ اپنی رحمتیں سارا سال نازل فرما تا رہتا ہے ۔ ان کی ایک عادت اور بھی تھی ، وہ جب کسی سے پیسے لیتیں ، بسم اللہ پڑھ کر لیتیں اورجب خرچ کرتیں تو زیر لب بڑ بڑاتیں ، اللہ کا تھا ، اللہ لوٹا دیا ۔ وہ کہتیں یہ اللہ کا حکم ہے ۔ اس سے روپے پیسے میں برکت ہوتی ہے اور واقعی رضیہ کو احساس ہونے لگا تھا کہ ان کے گھر پر رب تعالیٰ کی رحمت اور برکت ہے کیونکہ ابو جانی کی تنخواہ کوئی اتنی زیادہ نہ تھی لیکن امی کے رکھ رکھائو ، خاندان اور باہر دوست احباب کے ساتھ لین دین میں کبھی کوئی…