سائبر ہراسانی کیا ہے؟ بتول ستمبر ۲۰۲۱
آج کے دور میں اس بڑے خطرے سے کیسے محتاط رہا جائے؟ ایک باہمت خاتون کی کراچی یونیورسٹی
کے پروفیسر کو سائبر ہراسانی کے جرم میں سزا دلوانے کی یہ داستان بہت اہم معلومات دے رہی ہے
کراچی کی ٹرائل کورٹ میں سائبر کرائم کے ایک مقدمے کی سماعت ہو رہی تھی۔
وکیل نے مدعی خاتون سے کہا کیا آپ ننگی تصاویر کی تعریف بیان کریں گی کیونکہ آپ نے لکھا ہے کہ آپ کی ننگی تصاویر اپ لوڈ کی گئی ہیں۔خاتون جج سے پوچھتی ہیں کیا یہ مہذب سوال ہے، تو جج صاحب کہتے ہیں کہ وکیل کا حق ہے کہ وہ سوال پوچھے جس پر وہ خاتون کہتی ہیں چہرہ ان کا تھا لیکن جسم ان کا نہیں تھا اور اس پر (نامناسب کپڑوں میں) تصاویر ہیں۔اس پر وکیل نے کہا جج صاحب (نامناسب کپڑے) بھی تو کپڑوں میں شمار ہوتے ہیں پھر یہ ننگی تصاویر تو نہ ہوئی ناں، ان خاتون نے غلط بیانی کی ہے۔ اور پھر چیمبر میں موجود مرد حضرات مسکرانے لگے۔
سائبر کرائم کا یہ مقدمہ ریاستِ پاکستان کی جانب سے کراچی یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات کے پروفیسر فرحان کامرانی کے خلاف سنہ 2016 میں درج کیا گیا تھا۔ اس کی وجہ ایک خاتون پروفیسر کا جعلی…