الماس بن یاسین

رسول ِ اکرم ﷺ کی حکمتِ تبلیغ – بتول دسمبر ۲۰۲۰

دعوت و تبلیغ کی حکمت عملی میں عصری تقاضوں اور حکمت و بصیرت کو ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے خاص طور پر جب تہذیب و تصادم کا نظریہ عام ہو چکا ہے اور مذاہب کے درمیان مکالمہ کو بنیادی اہمیت دی جاتی ہے ۔ ایسے میں دعوت و تبلیغ کی حکمت عملی بھی جدید تقاضوں کے مطابق تشکیل دی جانی چاہیے۔ لہٰذا اس کے اسالیب و مناہج ایسے ہونے چاہیں جس کے مطابق اسلام کے آفاقی پیغام کو دنیا کے ہرخطے ہر قوم اور عالمی مذاہب کے پیرو کاروں تک پہنچایا جاسکے ۔ علامہ ابن کثیر کے مطابق:’’ حکمت سے مراد سمجھ بوجھ مولانا مودودیؒ کے مطابق حکمت سے مراد وہ تمام دانائی کی باتیں ہیںجو نبیؐ لوگوں کو سکھاتے تھے ۔ حکمت عملی یعنی Strategyکو فوجی اصطلاح کے طور پر فوجی حسن تدبیر کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔ Strategyکے معنی در اصل ایک مشکل اور اہم کام

مزید پڑھیں