عصر کا وقت تھا ۔میں گھر کے کام میں مصروف تھی کہ حمزہ نے آکر بتایا دادا ابو فوت ہو گئے ہیں ۔ ایک دم ایسے لگا جیسے میرا اپنا سانس رک رہا ہے ۔ آنکھوں سے یک دم آنسو شروع ہوئے ۔ انا للّٰہ وانا الیہ رجعون پڑھنے لگی اور دل بہت غمگین ہوگیا ۔
آج 13اکتوبر ہے اور میں سوچ رہی تھی کہ چاچاجی (اعظم ہاشمی میرے سسر محترم جن کو دنیا سے رخصت ہوئے 14سال ہو چکے ہیں ) کے لیے میری گواہیاں ادھار ہیں جو میں نے چکانی ہیں ۔
جب میں رخصت ہوکر سسرال آئی تومغرب کی نماز پڑھ کر آئی تھی ،اب عشا کا وقت تھا۔میں نے نمازپڑھنے کے لیے کہا تو سب حیران ہوگئے کہ دلہن نماز پڑھنے کو کہہ رہی ہے۔ اور جب میں نے عشا کی نماز پڑھی سب مہمان میرے گرد بیٹھے دیکھ رہے تھے کہ دلہن نماز پڑھ رہی ہے۔ چاچاجی کو جب میرے نماز پڑھنے کا پتہ چلا تو وہ بہت خوش ہوئے ۔ اگلے دن ولیمے پر جب میں نے ظہرکی نماز پڑھی اور دوپہر کو ولیمہ کی گھر میں دعوت تھی ،حال یہ ہوا کہ دلہن نماز پڑھ رہی ہے اور سب لوگ گرد کھڑے دیکھ رہے ہیں،…

