شگفتہ عمر۱ ؎

اسلامی ممالک میں ہیومن ملک بینک کا قیام: پاکستانی تناظر میں – شگفتہ عمر۱ ؎

سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیو نٹولوجی( ایس۔ آئی۔ سی۔ ایچ۔ این) کراچی کے تحت عالمی ادارہ یونی سیف اور پاکستان پیڈی ایٹرک ایسوسی ایشن کے تعاون سے اوائل جون میں پاکستان میں پہلے ’ہیومن ملک بینک‘ کا قیام عمل میں لایا گیا، جس کا باقاعدہ افتتاح سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کیا۔ اس بینک کو شریعت سے مطابقت رکھنے والا ’شریعہ کمپلائنٹ‘ ’انسانی دودھ بینک‘ قرار دیا گیا تھا۔
اخبارات کےمطابق اس بینک کے قیام میں جامعہ دارالعلوم کراچی کے ایک فتویٰ سے راہنمائی لی گئی تھی جس کے تحت ایسے بینک کے قیام کے لیے کچھ شرائط عائد کی گئی تھیں۔ اولاً دودھ مہیا کرنے والی خواتین کے مکمل ڈیٹا کا حصول اور اس ڈیٹا کو بینک سے دودھ حاصل کرنے والے بچوں کی ماں سے شیئر کرنا تھا، تاکہ رضاعت کے رشتے کا ریکارڈ قائم رکھا جا سکے۔ ثانیاً یہ لین دین بلا اجرت ہونا چاہیے اور اس میں خرید و فروخت کا کوئی تصور نہ ہو۔ ثالثاً مسلمان بچوں کو صرف مسلمان ماؤں کا دودھ فراہم کیا جانا چاہیے۔ رابعاً دودھ طبی تقاضوں کے تحت بیکٹیریا اور وائرس سے پاک ہو۔ خامساً یہ دودھ صرف 30 ہفتوں سے کم وقت میں پیدا ہونے…

مزید پڑھیں