ام عبد منیب

واہ مز ا آگیا – نور نومبر ۲۰۲۰

واہ مز ا آگیا شاخ پر جب لگے سبز ڈوڈے تھے یہ سبز چادر لیے ان میں دانے بنے شکل چوکور سی اور کچھ گول بھی اِک طرف نوک تھی پودے ہلتے تھے جب ایسے لگتا تھا تب کان میں بالیاں پہنے ہیں ڈالیاں یا کہ پہنے ہوں ہار گول اور نوک دار جیسے دلہن کوئی کھیت میں ہو کھڑی نرم کھانے میں تھے پیارے لگتے تھے یہ جب ذرا پک گئے بولے بچے بڑے ہر طرف شور اٹھا چھو لیا آگیا چھو لیا آگیا ہنڈیا پکنے لگی کیا مزے دار تھی شوربا تھا کہ یا یخنی تھی مرغ کی چاولوں میں چنے ڈال کر جب پکے سارے چھوٹے بڑے چاٹتے رہ گئے انگلیاں وہ سبھی واہ! کیا بات تھی کھیت کٹنے کا اب آگیا دور جب حسن گہنا گیا زرد رنگ چھا گیا حسن فانی تھا ، یاں مان کس چیز کا ذائقے دار وہ چھولیا نہ رہا کچا

مزید پڑھیں

گنڈیریاں(نظم) – نور مارچ ۲۰۲۱

گنڈیریاں آئو منے میاں چوسو! گنڈیریاں ٹھیلے والے کے ہاں ہیں لگیں ڈھیریاں شان اللہ کی کتنی ہیں رس بھری میری گنڈیریاں تیری گنڈیریاں گائوں میں ہوگا یاد ہم نے دیکھا کماد کھیت گنے کا تھا خاصا اونچا ، بڑا جب وہ پکنے لگا اس کا گنا بنا پھر وہ چھیلا گیا ٹکڑ ے ٹکڑے کیا وہ ہیں منے میاں میٹھی گنڈیریاں گنا پیڑیں گے جب اس سے بھر جائیں ٹب اس کو بولیں رہو بھر پیالہ پئو شہری کہتے ہیں سب جو س گنے کا اب میٹھا، میٹھا بڑا اس کا ہے ذائقہ یہ جو شکر میاں گڑ کی ہیں ڈھیلیاں یہ ہیں گنے کی ہی شکلیں چھوٹی ، بڑی اس ہی گنے کو اب کارخانوں میں جب لے کے آئے میاں گرم ہوئیں بھٹیاں دیکھو صورت نئی اس کی چینی بنی میٹھی ، میٹھی یہ شے شکل گنے کی ہے آئو منے میاں چوسو گنڈیریاں ام عبد منیب

مزید پڑھیں