یسریٰ اور سویرا دونوں سکول کے زمانے سے گہری دوست تھیں۔ اب کالج میں آنے کے بعد ہونے والے پہلے فنکشن کے لیے ان کی بے چینی دیدنی تھی خاص طور پر سویرا بہت بےتاب تھی ۔
’’اللہ بہت مزہ آئے گا بالکل مہندی کے فنکشن جیسا انجوائے کریں گے ۔ہر لڑکی نئے رنگ کے ڈریس میں لڈی ڈالے گی کھل کے پرفارم کریں گے موجیں ہی موجیں ….‘‘
سویرا چہک کر یسریٰ کو بتا رہی تھی ۔سجنے سنورنے کے سارے ہنر آزمائے جانے تھے۔’’میں تونا اپنے ماموں کی مہندی پہ بنایا ہؤا گولڈن کلر کا کامدار شرارہ سوٹ پہنوں گی اور تم دیکھنا کیسے سٹیپ لیتی ہوں ‘‘ سویرا نے ایکشن دکھاتے ہوئے یسریٰ سے پوچھا ۔
’’چھوڑو امی پتہ نہیں اجازت بھی دیں یا نہیں کالج میں آنے کے بعد سے تو بہت نظر میں رکھتی ہیں‘‘یسری جز بز ہوئی ۔
’’اس میں حرج ہی کیا ہے ۔گھر سے چادر لے کر ا ٓجانا ،یہاں کلاس روم میں گیٹ اپ میں آئیں گے۔ ساری لڑکیاں ہی تو ہیں کسی کو پتہ بھی نہیں چلے گا‘‘ سویرا نےترکیب بتائی۔
’’نہیں بھئی اگلی گلی کی دو تین لڑکیاں کالج میں پڑھتی ہیں نا وہ بتا دیں گی امی کو پتہ چل گیا ناتو قیامت آ…