سعد حیدر

دولہا کی بارات ۔ سعد حیدر

آج بھی اس کی مسکراہٹ کسی دیکھنے والے کے خزاں رسیدہ دل کو پل بھر میں مسکرانے پر مجبور کر دینے والی تھی۔ وہی چمکتا دمکتا زندگی سے بھرپور چہرہ، گفتگو میں پہاڑوں سے امڈتے تازہ چشموں سا بہاؤ اور بے ساختہ پن….. نہ جانے یہ دبلی پتلی من موہنی صورت لڑکی کس مٹی کی بنی ہے کہ اس کے چہرے مہرے پر قیامت خیز طوفان کے گزرنے کے ذرہ برابر اثرات نہیں۔
میں آج اسے تین ماہ کے وقفے کے بعد اپنے لیپ ٹاپ کی اسکرین پر دیکھ رہی تھی۔ اور یہ تین ماہ میں نے بڑی بے چینی اور ہزاروں اندیشوں اور واہموں کی شورش کا سامنا کرتے گزارے تھے۔ تاہم اسکرین کے اُس پار وہی سکون …..زندگی کی ہماہمی…..عزم …..امیدوں سے پُرآنکھیں اور مسکراہٹوں بھرا پر رونق چہرہ تھا۔
” السلام علیکم ورحمۃ اللہ اخت عندلیب! کیسی ہو؟“
مسکراتے ہوئے فاطمہ گویا ہوئی ۔میری کھوجتی آنکھیں اس کے چہرے پر مرکوز تھیں اور غم اور حزن کی کسی لکیر کو تلاشنے میں مصروف تھیں۔ میرا دل غم سے بھرا ہؤا تھا۔
” وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ! میں تو ٹھیک ہوں الحمدللہ۔ تم سب ٹھیک ہو ناں؟“ میں نے جلدی جلدی پوچھا کہ میرا دل اندیشوں کی آماجگاہ بنا ہؤا تھا۔
” الحمدللہ…

مزید پڑھیں