ڈپریشن- بتول اکتوبر ۲۰۲۱
یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے ، میں ایک درمیانے سائز کی کمپنی چلا رہا تھا، ہم لوگ امریکی کمپنیوں ’’ کو آئی ٹی سلوشن‘‘ دیتے تھے، ہمارے سلوشن دس پندرہ ڈالرمالیت کے ہوتے تھے لیکن ہمارے گاہکوں کی تعداد زیادہ تھی چنانچہ دس پندرہ ڈالر ایک دوسرے کے ساتھ ضرب کھا کر بڑی رقم بن جاتے تھے، ہمارے کام کے ساتھ تین ساڑھے تین سو لوگ وابستہ تھے ، یہ لوگ اپنے گھروں میں بیٹھ کر کام کرتے تھے ، ہمارے کام کے ساتھ تین ساڑھے تین سو لوگ وابستہ تھے، یہ لوگ اپنے گھروں میں بیٹھ کر کام کرتے تھے ، ہم ان کا کام ’’پول‘‘ کرتے تھے اور اس کی نوک پلک سنوار کر اسے انٹر نیشنل سٹینڈرڈ کے مطابق بنا کر کمپنیوں کو بھجوادیتے تھے، ہماری زندگی ہموار اور رواں چل رہی تھی مگر پھر اچانک صدر اوبامہ نے پالیسیاں تبدیل کرنا شروع کردیں ، یورپ اور امریکہ میں پاکستان کا امیج بھی مزید خراب ہوگیا لہٰذا کمپنیوں کو جوں ہی پتا چلتا تھا ہم پاکستانی کمپنی ہیں ، وہ ہم سے رابطہ منقطع کر دیتی تھیں ، یہ سلسلہ بڑھتے بڑھتے وہاں پہنچ گیا جہاں ہمارا بزنس تیزی سے نیچے آنے لگا ،…