ایمن بخاری

مغرور شہزادی – نور اپریل ۲۰۲۱

ایکتھا بادشاہ اس کی ایک ہی بیٹی تھی ۔شہزادی بہت زیادہ گوری تھی اس لیے بادشاہ نے اس کا نام بیانکا(بالکل سفید) رکھ دیا۔شہزادی کو اپنے گورے رنگ پہ بہت ناز تھا۔ کالا یا کالے رنگ سے ملتا جلتا کوئی رنگ پسند نہیں تھا۔ ویسے وہ بہت فرمانبردار تھی لیکن اس کی اس بے تکی عادت سے ملکہ عالیہ بہت پریشان تھیں جبکہ بادشاہ ہمیشہ اس کا بچپنا کہہ کر بات کو ٹال دیا کرتے تھے۔ انھوں نے حکم دے رکھا تھا کہ شاہی محل میںان رنگوں والی چھوٹی سے چھوٹی شے بھی نظر نہ آئے ۔
ایک دن بیانکا محل کی پچھلی طرف بنے باغیچے میں چہل قدمی کر رہی تھی کہ چلتے چلتے سبزیوں والی جگہپر آ گئی۔مولی،گاجر،گوبھی کودیکھ کر وہ ہلکا سا مسکرائی مگر جیسے ہی اس کی نظر بینگن پہ پڑی تواس کا منہ بگڑ گیا۔
’’ یہ کالے بینگن میرے محل میں کیا کر رہے ہیں؟ میں ابھی بابا جان سے کہہ کرانھیں اترواتی ہوں۔‘‘
شہزادی اپنی چھوٹی سی ناک پھلا کر محل میں داخل ہوئی اور زور زور سے ’’بابا جان بابا جان ‘‘ پکارنے لگی۔
بادشاہ نےاس کی آواز سنی تو تخت سے اٹھ کر باہر آیا جہاں شہزادی نوکروں پہ گرج برس رہی تھی۔
’’کیا ہوا بیانکا،…

مزید پڑھیں