افشاں ملک

ایگریمنٹ – بتول فروری ۲۰۲۱

فیصل نے گھر میں قدم رکھا تو ایک لمحے کو حیران سے رہ گئے ۔ صدر دروازہ چوپٹ کھلاپڑا تھا، اجنبی اور نامانوس لوگوں کی آمدو رفت جاری تھی ۔’’ کون لوگ ہیں یہ …؟ اس گھر میں کیا کر رہے ہیں …؟ ڈیڈی کہاں ہیں …؟ دل بہت زور سے دھڑکا ! شرفو اور گھر کے دیگر ملازم کہاں چلے گئے …؟‘‘وہ اپنے ہی سوالوں میںالجھے کھڑے تھے کہ شرفو کی آواز کان کی سماعتوں سے ٹکرائی!
’’ ارے بھیا آپ آگئے…! صاحب اور ہم تو کب سے انتظار کررہے تھے آپ کا …! آئیے ہم کمرہ کھولتے ہیں …!‘‘ کہتے ہوئے شرفو نے اپنی واسکٹ کی جیب سے چابی نکال کر گیسٹ روم کا تالا کھولا ۔ فیصل نے کمرے میں قدم رکھا تو قدرے سکون کی سانس لی ۔ ڈرائیور ان کا سامان اندر لا کر رکھ چکا تھا …!
’’ آپ کا انتظار کرتے کرتے ابھی کچھ دیر پہلے ہی گئے ہیں پروفیسر صاحب !‘‘
’’ کہاں گئے ہیں ڈیڈی؟‘‘
’’ محلے کے کوئی آدمی لوگ بلانے آئے تھے صاحب کو ، بتا رہے تھے کوئی میٹنگ ہے …!‘‘ پانی کا گلاس فیصل کی طرف بڑھاتے ہوئے شرفو نے بتایا …!
’’ ڈیڈی کب سے محلے کے مسائل میں دلچسپی لینے…

مزید پڑھیں