عذرا – احسن اختر
عرصہ گزرا ،کراچی کے ایک نواحی علاقے میں ایک مخبوط الحواس نوجوان عورت جس کے نقوش مقامی آبادی سے مختلف نظر آتے تھے گھومتی نظر آتی تھی ۔
کبھی کبھی اس کے چیخنے کی آواز بلند ہوتی اور کبھی اس کے آنسو دل کو چیر دیتے۔
ہمارے دوست خالد صاحب جو ایک فلاحی تنظیم سے وابستہ ہیں انہوں نے اس کا علاج کرایا۔
آج وہ خاتون جس کا نام عذرا ہے۔ ہمارے محلہ کے ایک نوجوان کی اہلیہ ہے اور اپنی زندگی کو سکون سے گزار رہی ہے۔
عذرا سے اس کا سفر زندگی سنا تو دل کٹ گیا۔
٭ ٭ ٭
میانمار ( برما)سمندر کنارے واقع اس گاؤں میں پچاس کے قریب گھرانے آباد تھے، سارے مرد ہی ماہی گیری کے کاروبار سے منسلک تھے۔ گاؤں کے وسط میں ایک مسجد بنادی گئی تھی ، جہاں بچے بچیاں قرآنی و ابتدائی تعلیم حاصل کرتے، علاقے کے بزرگوں نے اہتمام کر رکھا تھا کہ ان کی نسلیں اپنے دین سے ناطہ قائم رکھیں۔
زندگیاں دھیرے دھیرے آگے بڑھ رہی تھیں۔اسی گاؤں میں عذرا اپنے دو چھوٹے بھائیوں اور ماں باپ کے ساتھ زندگی گزار رہی تھی۔باپ اپنی کشتی لےکر سمندر میں نکل جاتا ، مچھلیاں پکڑ کر لاتا، اسے بیچ کر اپنے گھرانے کی کفالت کرتا، ماں…